Thursday 20 August 2015

پاکیزہ محبت

محبت اور وہ بھی پاکیزہ محبت۔ ایک ایسی نعمتِ غیر متبرکہ کہ بس نہ پوچھئے۔  ایسی محبت جسے ملے  وہ یہ گاتا ہوا پایا جاتا ہے کہ
میں روؤں یا ہنسوں
یارو میں کیا کروں
میں تو ایسوں سے بھی واقف ہوں جن کی محبت کی یہ پاکیزگی شادی کے بعد بھی نہیں گئی۔ ایسی پاکیزہ محبت اگر جنت میں بھی ہوتی تو جنت کی ساری ایٹریکشن ہی ختم ہو جاتی۔ بلکہ جنتی جنت چھوڑ کے چلے جاتے۔  حوروں اور وہ بھی کم سے کم ستّر حوروں کے ساتھ ' غیر پاکیزہ ' محبت کا انسنٹیو ہی ہے جو جنتیو ں کو جنت سے بھاگنے نہیں دے گا۔ شاعر کب کا کہہ گیا تھا مگر سمجھ نہیں آئی کہ
فرشتوں سے بہتر ہے انسان بننا

 انسان کو انسان رہنے دو فرشتہ نہ بناؤ۔ خدا نے تو اسے جنت میں بھی انسان رہنے دیا ہے اور تم اسے یہاں بھی فرشتہ بنانا چاہتے ہو۔ 

No comments:

Post a Comment